رمضان المبارک کے مسنون اعمال

رمضان المبارک کے مسنون اعمال(1)
از قلم:… قاری محمد اکرام اوڈھروال ضلع چکوال
٭… فجرکے قریب سحری کھانا سنت ہے اور یہ کھانا برکت والاہے،نبی کریم ﷺسحری کھایا کرو، کیوں کہ سحری کا کھانا برکت والاہوتاہے۔( صحیح البخاری)٭… جب فجرکے وقت مؤذن کی آواز سنیں تو اس کے ساتھ اذان کے الفاظ دہراتے جائیں ،پھر یہ دعا پڑھیں:”اللّہم ربَّ ہذہ الدَّعوة التَّامَّة والصلاةِ القآئمةِ آتِ محمَّداً الوَسیلة َوالفَضیلة وَابعثہُ مقاما محموداً الذی وعدتہ إنک لاتخلف المیعاد( بیہقی)اس دعا کے پڑھنے سے قیامت کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہونے کی بڑی امید ہے ۔جیسا کہ بخاری شریف کی روایت میں بشارت آئی ہے۔ یہ دعا ہراذان کے بعد پڑھنا سنت ہے۔اس کے بعد فجر کی دو سنتیں اداکریں، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ترجمہ: فجر کی دو سنتیں دنیا وما فیہا سے بہترہیں۔(صحیح مسلم)٭… اذان واقامت کے درمیان دعا مانگیں ․ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے : اذان واقامت کے درمیان دعا رد نہیں ہوتی۔(رواہ الترمذی)٭… فجر کی نماز باجماعت مسجد میں اداکریں، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے :اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ عشا اور فجر کی نماز کا کتنا ثواب ہے تو گھٹنوں کے بل بھی چل کرآتے۔ (بخاری ومسلم)٭… خواتین کے لیے افضل یہی ہے کہ وہ گھرپر نماز ادا کریں، نمازکو صحیح وقت پر اداکریں اور خشوع وخضوع کے ساتھ نماز پڑھیں۔٭… نماز فجر کے بعد نماز کی جگہ بیٹھ کر ذِکرُ اللہ میں مشغول رہیں،بہترین ذِکر‘ تلاوت قرآن ہے، لہٰذا کم ازکم آدھا پار ہ تلاوت کرلیں اور بقیہ آدھا کسی اور وقت پور اکرلیں، تاکہ رمضان شریف میں کم ازکم ایک مرتبہ پورے قرآن مجیدکا دور پورا ہوجائے۔رحمتِ عالم صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے: جس نے نماز فجر ادا کی، پھر اشراق تک نماز کی جگہ بیٹھ کر ذکر اللہ میں مشغول رہا اس کے بعد اشراق کی دو رکعتیں پڑھ لیں، تواس کو حج وعمرہ جیسا ثواب ملے گا ۔اس کے بعدآپ صلی الله علیہ وسلم نے تین بار فرمایاکہ پورے حج وعمرہ کا ثواب ملے گا۔(رواہ الترمذي )دوسری حدیث میں ہے کہ ان دو رکعتوں کے پڑھنے سے جسم کے تین سو ساٹھ جوڑوں کی طرف سے صدقہ ادا ہوجاتا ہے۔(رواہ مسلم )یہ فضیلت خواتین بھی حاصل کریں، نماز کی جگہ بیٹھ کر ذکر اللہ میں مشغول رہیں، اس کے بعد اشراق کی دو رکعتیں پڑھ لیں اور حج وعمرہ کا ثواب مفت میں کمائیں۔٭… اگر آرام کریں تو یہ نیت کرلیں کہ جسمانی اور دماغی تھکاوٹ دور ہوگی تو دوبار ہ اللہ تعالی کی عبادت میں مشغول ہو جاؤں گا تو یہ آرام بھی عبادت میں لکھا جائے گا ۔٭… اور اگرڈیوٹی پر جانا ہو تو یہ نیت کرلے کہ رزق حلال کماؤں گا اور اہل وعیال کے حقوق ادا کروں گا تو ڈیوٹی کے تمام اوقات بھی عبادت میں لکھے جائیں گے، البتہ یہ خیال رہے کہ اس دوران زبان آنکھیں اور کان اور ہاتھ اور تمام اعضا گناہوں سے محفوظ رہیں، خاص کر غیبت، جھوٹ، تمسخر اور ایذا رسانی اور بد نظری سے پور اجتناب کرے۔یہی فضیلت تاجرکو بھی ملے گی ،اگر نیت درست ہو، رزق حلال حاصل کرنے کی نیت ہو تجارت میں جھوٹ ا ور خیانت اور وعدہ خلافی سے بچے ۔٭… اور دینی علوم حاصل کرنے والے طالب علم کو بھی یہی فضیلت ملے گی ،بشرطے کہ علم حاصل کرنے کا مقصد اللہ تعالی کو راضی کرنا ہواور میڈیکل وغیرہ کے طلبہ بھی اگر نیت رکھیں کہ اس علم کو حاصل کرکے رزق حلال کے حصول کاذریعہ بنائیں گے اور اپنے مسلمان بھائیوں اور انسانیت کی خدمت کریں گے تو ان کا جو وقت طلبِ علم میں صرف ہوگا وہ بھی ان شاء اللہ تعالی باعث اجر ہوگا۔٭… ظہر تک آرام یا کام کاج کرنے کے بعد مؤذن کی آواز سنیں تو اس کے ساتھ اذان کے الفاظ دہراتے جائیں، پھروہی دعا پڑھیں جو پہلے لکھی جاچکی ہے۔اس کے بعد چار رکعت سنت مؤکدہ اداکریں اور اذان واقامت کے درمیان دُعا میں مشغول رہیں یا تلاوت وذِکر کریں ․ظہر کی نمازباجماعت مسجد میں اداکریں‘ صف اول اور تکبیرئہ اولی کی فضیلت حاصل کریں،اس کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ پڑھیں۔٭… ظہرکے بعد قیلولہ کریں، اس میں اتباع سنت کی نیت ہونی چاہیے اور اگر آرام کا موقع نہ ہو تو کوئی بھی جائز کام کر سکتے ہیں۔ گناہوں سے بچنے کا پورااہتمام کریں، غیبت ‘ جھوٹ ‘تمسخر اور ایذا رسانی اور بد نظری سے پور ااجتناب کریں۔٭… عصر کے لیے جب مؤذن پکارے تو اس کے ساتھ اذان کے الفاظ دہراتے جائیں، پھروہی دعا پڑھیں جو پہلے لکھی جاچکی ہے۔اس کے بعد چار رکعت سنت غیرمؤکدہ اداکریں، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے اللہ تعالی اس شخص پر رحمت نازل فرمائے جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے۔ (رواہ مسلم )٭… قرآن مجید کی تلاوت کریں یا استراحت یعنی آرام کریں ۔ اگر جمعہ کا دن ہو تو مغرب تک درود شریف پڑھنے میں مصروف رہیں، اس وجہ سے کہ جمعہ دن درود شریف پڑھنے کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔روزہ داروں کو افطار کرانے کے لیے حسب توفیق کوشش کریں، مسجد میں افطاری پہنچائیں۔٭… خواتین گھر کے کام کو ثواب کی نیت سے کریں، اپنے گھر والوں کے لیے جو افطاری وغیرہ تیار کریں تو دل سے یقین ر کھیں کہ ان شاء اللہ تعالی ان تمام روزہ داروں کو افطار کرانے کا ثواب مجھے ملے گا، جو میری تیارکی ہوئی افطاری کھائیں گے ۔٭… افطاری کے وقت دعا مانگیں۔ رحمتِ عالم صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے بلا شبہ افطاری کے وقت روزہ دار کے لیے ایک خاص دعا ہے جو رد نہیں ہوتی۔(رواہ ابن ماجہ، باب فی الصائم لاترد دعوتہ)۔

رمضان المبارک کے مسنون اعمال(2)
از قلم:… قاری محمد اکرام اوڈھروال ضلع چکوال
٭… افطاری کے وقت یہ دعا پڑھیں: اللّہم لَکَ صُمتُ وعلی رِزقِک أَفطَرتُ ․ (رواہ ابو داود)اے اللہ! میں نے تیری رضا کے لیے روزہ رکھا اورتیرے دئیے ہوئے رزق سے افطار کیا۔٭… مرد حضرات مغرب کی نمازباجماعت مسجد میں اداکریں،اس کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ پڑھیں اور خواتین گھر میں نمازپڑھیں۔٭… شام کے مسنون اذکار اور دعائیں پڑھیں اور اللہ تعالی کا شکر اداکریں کہ آج کا روزہ اس کی دی ہوئی توفیق سے پورا ہوا ۔٭… اپنے بیوی بچوں سے شفقت ومحبت کے ساتھ گفتگو کریں، ہنسیں بولیں، بچوں سے شفقت والفت کا اظہار کریں۔ رحمتِ عالم صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے:تم میں بہترین انسان وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتاہو ۔(رواہ الترمذی)مرد حضرات عشا کی نمازباجماعت مسجد میں اداکریں، اس کے بعد دو رکعت سنت مؤکدہ پڑھیں اور تراویح پڑھیں اور خواتین گھر میں نمازپڑھیں، اگر فتنہ کا خوف نہ ہو تو مسجد جاکر بھی تراویح پڑھ سکتی ہیں، بشرطے کہ پردہ کے اہتمام کے ساتھ جائیں اور خوش بو استعمال نہ کریں۔رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ارشاد ہے:جس نے رمضان کی راتوں میں نماز میں قیام کیا اس کے پچھلے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ (رواہ الترمذی)٭… تراویح کے بعد چاہے آرام کریں یا کوئی بھی جائز مصروفیت اختیار کریں صرف اتنا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کوئی گناہ سر زد نہ ہو، تو آپ کی پوری رات عبادت میں لکھی جائے گی غیبت ، جھوٹ اور بد نظری سے پور ااجتناب کریں۔ رمضان کی مقدس راتوں کو فلم بینی اور لغو باتوں میں ضائع نہ کریں۔٭… فجر سے پہلے رات کا آخری تہائی حصہ، جو تہجد کا وقت ہے، اس میں عبادت اور دعا میں مصروف ہو جائیں اس وقت اللہ تعالی خود اپنے بندوں سے فرماتے ہیں کہ ہے کوئی مانگنے والا میں اسے عطا کروں ؟ ہے کوئی مغفرت کا طلب گار میں اس کی مغفرت کردوں؟ ہے کوئی توبہ کرنے والے میں اس کی توبہ قبول کرلوں۔(صحیح الخاری)٭… آپ پختہ عزم کرلیں کہ باقی زندگی غفلت اور اللہ تعالی کی نا فرمانی میں برباد نہ کروں گا ․کیوں کہ گناہوں وا لی زندگی بے کیف اور پریشانیوں سے بھری ہوئی ہے اور اللہ تعالی کی اطاعت وفرماں برداری میں دونوں جہاں کا لطف ہے۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہو جاتا تو اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ازار مبارک کس لیتے تھے اور رات بھر عبادت میں جاگتے تھے اور گھر والوں کو بھی جگاتے تھے۔(صحیح البخاری)٭… اگر ہو سکے تو آخری عشرہ کا اعتکاف کرلیں، یہ اس عشرہ کی خاص سنت ہے ۔٭… اگر اعتکاف نہ کر سکیں تو کم ازکم ان مقدس راتوں میں خوب زیادہ عبادت وتلاوت کریں ۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم آخری عشرہ میں عبادت کا اور زیادہ اہتمام فرماتے تھے۔ (صحیح الخاری)٭… اگر زیادہ عبادت کی توفیق نہ ہوتو کم ازکم اتنا تو کریں کہ اللہ تعالی کی نافرمانی نہ کریں اورفرائض اور واجبات سے غفلت نہ برتیں۔واضح رہے کہ فرائض اور واجبات کی فضیلت نفلی عبادات کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے، ان سے اللہ تعالی کا بہت قرب حاصل ہوتاہے ان کے بعد نفلی عبادات کا نمبر ہے ․بہت سے لوگ فرض نمازوں میں سستی کرتے ہیں اور نوافل بہت شوق سے پڑھتے ہیںبلا شبہ نوافل کے ذریعہ اللہ تعالی کا قرب حاصل ہوتاہے، لیکن فرائض کی ادائیگی کے بعدنوافل کا درجہ ہے کیوں کہ فرائض سے غفلت برتنا فسق ہے ۔
دین داری اور تقوی والی زندگی حاصل کرنے کا سب سے سہل اورآسان طریقہ یہ ہے کہ انسان صالحین اور متقین کی صحبت اختیار کرلے، صحبت صالحین غفلت کا بہترین علاج ہے، وہ حضرات جو خود متبع سنت ہوں اورقرآن وسنت کے مطابق زندگی گزارنے والے ہوں، ہر عمل میں جائز وناجائز کا خیال کرتے ہوں، اللہ تعالی سے ڈرنے والے ہوں ان کے دل فکر آخرت سے لبریز ہوں جب ایسے لوگوں سے تعلق اور دوستی ہوگی تو خود بھی انسان ان شاء اللہ تعالی ویسا ہی ہو جائے گا ‘کسی عالمِ ربانی کو اپنا مشیر بنائیں،جو اپنی تربیت کسی مصلح سے کراچکا ہو ‘ زندگی کے تمام امور میں ان سے پوچھ کراور مشورہ کرکے عمل کرے اور یہ تجربہ اور مشاہدہ ہے۔صالحین کے قافلہ میں شامل ہوجانا بڑی سمجھ داری اور سعادت کی بات ہے۔نہایت اہم بات اگر کوئی شخص فرائض اور واجبات اور سنت موٴکدہ کی پابندی کرلے اور گناہوں سے بچتا رہے اور حقوق العباد کو بھی ضائع نہ کرے تو وہ اللہ تعالی کا ولی ہے اوروہ ان شاء اللہ تعالی ضروررمضان شریف کی برکتوں سے مالا مال ہوگا۔
اے اللہ! ہمیں اپنے فرماں بردار اور مقبول بندوں شامل فرما لیجیے اور ہمارے چھوٹے بڑے سب گناہ معاف فرما دیجیے اور رمضان المبارک کی برکتوں سے خوب نوازئیے اور عافیت والی زندگی عطا فرمائیے اوردنیا سے اس حال میں اٹھائیے کہ آپ ہم سے راضی ہوں اورحسن خاتمہ عطا فرمائیے۔میدان حشر میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرمائیے اورہمارے ساتھ معافی اور درگزر کا معاملہ فرمائیے۔آمین۔