بہترین تحفہ

بہترین تحفہ

رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 556)

اللہ تعالیٰ سے جو کچھ دوسرے مسلمانوں کے لئے مانگا جائے…وہ مانگنے والے کو خود بخود مل جاتا ہے…

آئیے! ہم اللہ تعالیٰ سے سب مسلمانوں کے لئے ’’مغفرت‘‘ مانگیں…اور اُمید رکھیں کہ اس عمل کی برکت سے ہمیں ’’مغفرت‘‘ کا عظیم تحفہ مل جائے گا…

(۱) رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابْ

(۲) اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاُمَّۃِ مُحَمَّدٍ ﷺ

(۳) اَللّٰھُمَّ رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِلْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُؤمِنَاتْ

(۴) اَللّٰھُمَّ رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِاَھْلِیْ وَلِلْمُؤمِنِیْنَ وَالْمُؤمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ اَلْاَحْیَائِ مِنْھُمْ وَالْاَمْوَاتْ

کوئی تو ایسا بنے

آج ہر مسلمان، دوسرے مسلمانوں کے لئے دل میں دشمنی، بغض اور حسد لئے پھرتا ہے… کتنے مسلمان ہر روز گھر سے نکلتے ہیں تاکہ دوسرے مسلمانوں کو ماریں، لوٹیں اور تکلیف پہنچائیں… آج ہر گھر میں جھگڑا ، ہر خاندان میں دشمنی… ہر جماعت کے کارکنوں میںباہمی رنجش…آہ افسوس! ہمارے دلوں سے ’’کلمہ طیبہ‘‘ کی قدر نکل گئی… حتی کہ مسجد میں جاؤ تو مقتدی امام سے ناراض اور امام اپنے مقتدیوں سے شاکی… ہر مجلس میں غیبت… ہر گھر میں چغل خوری…

ایسے حالات میں کچھ لوگ تو ایسے ہوں جو…حضور اقدس ﷺ کی امت سے محبت کریں …اور اپنے دل میں اُن کے لئے خیر خواہی جگائیں… وہ اُن کے لئے صبح شام اللہ تعالیٰ سے مغفرت مانگیں…کسی گاڑی میں بیٹھیں تو گاڑی میں موجود تمام مسلمانوں کے لئے استغفار کریں …کیونکہ عارضی پڑوسی کا بھی حق ہوتا ہے… مسجد میں جائیں تو تمام نمازیوں کے لئے استغفار کریں … مسجد میں تو ان شاء اللہ سب مسلمان ہی آتے ہیں…کسی مسلمان پر تنقید اور اعتراض کی نظر پڑے تو فوراً… اپنے لئے اور اس کے لئے استغفار کریں… یہ عادت نصیب ہو گئی تو خیر کے بہت سے دروازے کھل جائیں گے… اور دل بغض اور حسد سے پاک ہوتا چلا جائے گا ان شاء اللہ…

فوائد بے شمار

ایک آدمی کے دل میں اچانک جذبہ اُبھرتا ہے کہ …میں ابھی تھوڑے سے وقت میں بے شمار نیکیاں کروں…بستر پر پڑا ہے…وضو کر کے نماز نفل کی ہمت نہیں… کوئی ساتھ نہیں کہ ہدیہ، صدقہ ، خیرات یا نصیحت کی نیکی کر سکے… وہ اچانک اپنے دل میں ایمان والوں کے لئے خیر خواہی بھر کر اُن کے لئے استغفار میں لگ جاتا ہے … تو اسے ہر مومن مرد اور ہر مومن عورت ، ہر مسلمان مرد اور ہر مسلمان عورت کے بدلے ایک ایک نیکی مل جاتی ہے…حضرت آدم علیہ السلام سے قیامت تک… گنتی کریں کہ کتنے مومن اور مسلمان مرد اور عورتیں ہیں… یقینا اربوں، کھربوں ، بے شمار… اسی لئے ہمارے اسلاف کے معمولات میں یہ شامل تھا کہ وہ روزانہ بلا ناغہ تمام اہل ایمان اور اہل اسلام کے لئے استغفار کرتے تھے…علامہ ابنِ قیمؒ نے لکھا ہے کہ یہ اسلاف کا ایسا معمول تھا جسے وہ کبھی نہیں چھوڑتے تھے…اور فرمایا کہ ہمارے شیخ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ بھی پابندی سے روزانہ ستر بار یہ عمل کرتے تھے (انتہیٰ)…اندازہ لگائیں کہ…ستر بار کی ترغیب کسی حدیث شریف میں نہیں ہے…

ایک روایت میں ستائیس بار کا تذکرہ ہے …مگر ہمارے اسلاف نے دیکھا کہ… استغفار کے ساتھ ’’ستر‘‘ کے عدد کو خاص مناسبت ہے… کیونکہ قرآن مجید میں حضور اقدس ﷺ سے فرمایا گیا… آپ اگر ان منافقین کے لئے ستر بار بھی استغفار کریں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں معاف نہیں فرمائے گا…

اسی طرح اسلاف نے دیکھا کہ …ایمان والوں کے لئے استغفار اسلام کے ذوق کا حصہ ہے … یہ حضرات انبیاء علیہم السلام کا عمل ہے… یہ حضرات ملائکہ کا عمل ہے… تو انہوں نے اس عمل پر پابندی کے لئے…ستر بار استغفار کا معمول اختیار فرما لیا… یہ نہ بدعت ہوئی اور نہ دین میں کوئی تحریف… بلکہ دین پر عمل کی ایک منظم صورت بن گئی…

اب اس استغفار کے فوائد پر نظر ڈالیں تو… انسان حیران رہ جاتا ہے… آپ نے تمام اہل ایمان، اہل اسلام کے لئے استغفار کیا تو کیا ملا؟

(۱) تمام اہل ایمان اور اہل اسلام کی تعداد میں نیکیاں

(۲) اہل ایمان کے لئے خیر خواہی کا اجر

(۳) خود آپ کے لئے فرشتے کی دعاء کہ یا اللہ!اسے بھی یہ عطاء فرما جو اس نے دوسروں کے لئے مانگا ہے

(۴) رزق کی ایسی برکت کہ … اب آپ کے ذریعہ سے دوسروں کو بھی رزق ملے گا

(۵) دل سے حسد اور بغض و کینہ کی پاکی

(۶) حضرات انبیاء اور حضرات ملائکہ کی اتباع کا اجر

(۷) اہل ایمان کے دلوں میں آپ کے لئے مقبولیت… اور محبت…کیونکہ آپ نے اُن کے ساتھ خفیہ نیکی کی تو اب روحانی لہروں کے ذریعہ اُن کے دلوں میں خود بخود آپ کی محبت آ جائے گی

(۸) دعاء کے تمام فائدے

(۹) استغفار کے تمام فائدے

(۱۰) دل میں کلمہ طیبہ اور ایمان کی قدرو قیمت کا بڑھ جانا

اور بہت سے فوائد…

بغض و نفرت کے دروازے

آپ نے ایک عجیب بات دیکھی ہو گی… جو لوگ دنیاداری اور گناہوں میں غرق ہیں ان کی آپس میں زیادہ مخالفت نہیں ہوتی… بددین گھرانوں میں ساس اور بہو کا جھگڑا کم ہوتا ہے… مگر جیسے ہی دینداری آتی ہے ایک دم جھگڑے شروع ہو جاتے ہیں… اس کی بڑی وجہ تو واضح ہے کہ…شیطان دین داروں پر زیادہ حملہ کرتا ہے …جو لوگ دن رات کفر، فسق اور کبیرہ گناہوں میں غرق رہتے ہیں شیطان کو ان کی کیا فکر؟ وہ تو شیطان کی جماعت میں پہلے سے بھرتی ہیں… چور ہمیشہ خزانے کی تاک میں رہتا ہے… پس جہاں ایمان کا خزانہ ہو گا وہیں شیطان ڈاکہ ڈالے گا…مگر آج کل دینداروں میں جو باہمی نفرت ہے اس کی ایک وجہ علم کی کمی بھی ہے… جو لوگ نئے نئے دیندار ہوتے ہیں… وہ دین کا بنیادی علم حاصل نہیں کرتے… بس چند مسائل کو دین سمجھ لیتے ہیں… پھر جو بھی انہیں ان مسائل کی خلاف ورزی کرتا نظر آئے اس سے نفرت شروع کر دیتے ہیں…حالانکہ خود ماضی کی پوری زندگی کبیرہ گناہوں میں گذار چکے… مگر اب کسی کو کوئی مستحب چھوڑتا بھی دیکھ لیں تو اسے جہنمی سمجھنے لگتے ہیں…اور ہر کسی کی ٹوہ میں لگے رہتے ہیںکہ… فلاں آدمی نے نماز میں ہاتھ کہاں رکھے تھے… سجدہ میں جاتے ہوئے گھٹنے پہلے رکھے یا ہاتھ … کھانے کے بعد پلیٹ پوری طرح صاف کی یا نہیں؟ حالانکہ دینی مسائل میں کافی وسعت ہے … اور انسان کو عذر بھی ہو سکتا ہے…اور ہر حکم کی ایک تفصیل بھی ہے… مگر جس طرح ’’ نو دولتیے‘‘ مال کے ذریعہ گناہ اور تکبر کماتے ہیں تو اسی طرح کئی ’’نو دینئے‘‘ اپنے محدود دینی علم کی وجہ سے… تکبر اور نفرت میں پڑ جاتے ہیں…

یاد رکھیں! جس شخص پر بھی اللہ تعالیٰ ’’ دینداری‘‘ کا احسان فرمائیں… اور اسے توبہ کی توفیق عطاء فرمائیں تو سب سے پہلے وہ دین کا بنیادی علم حاصل کرے… آغاز اختلافی مسائل سے نہیں …کلمہ طیبہ، بنیادی عقائد اور نورانی قاعدے سے کرے… پھر اسلامی فرائض سیکھے …پھر سنتوں کا علم حاصل کرے… اور پھر آداب اور ان کی حدود معلوم کرے…

جب تک وہ لازمی اور ضروری علم نہ سیکھ لے اس وقت تک… فتویٰ بازی، تنقید بازی اور الزام بازی میں نہ پڑے… خود نماز کا فریضہ ٹھیک طرح سے ادا کرنا نہ آتا ہو اور دوسروں پر اعتراضات شروع کر دے تو… زیادہ عرصہ دینداری پر قائم نہیں رہ سکے گا… خود مکمل حلال کا اہتمام کرے مگر دوسروں کو حرام خوری کے طعنے نہ دے… حضور اقدس ﷺ کی سیرت مبارکہ کا مطالعہ کرے… سیرت کا مطالعہ انسان کو بہت سے فتنوں سے بچاتا ہے… یہ آج کے دور کا بہت بڑا المیہ ہے کہ کئی لوگ تو بہ کر کے دینداری پر آتے ہیں… اور پھر اپنے محدود علم کی وجہ سے اپنی دینداری کے فخر میں مبتلا ہو جاتے ہیں …ا ور پھر طرح طرح کی گمراہیوں کا شکار ہو جاتے ہیں… اللہ تعالیٰ نے آپ کو توبہ کی توفیق بخشی تو… اب اپنے لئے اور تمام اہل اسلام کے لئے استغفار کو اپنا معمول بنا لیں… استغفار کا بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ…یہ انسان کو تکبر اور نفرت میں نہیں پڑنے دیتا… بار بار استغفار، زیادہ استغفار اور دوسروں کے لئے استغفار ایسا عمل ہے… جو انسان کے چھپے ہوئے گناہوں کو اس کے سامنے لاتا ہے تب ان گناہوں سے توبہ کی توفیق ملتی ہے… یہ عمل انسان کو اس کی کمزوریاں دکھاتا ہے جنہیں دیکھ کر انسان زیادہ فکر اپنی اصلاح کی کرتا ہے… اور یہ عمل انسان کے اندر اس کے ایمان اور دینداری کو مضبوط کرتا ہے…

سوشل میڈیا کا کردار

سوشل میڈیا نے مسلمانوں کے درمیان ناجائز محبتوں اور دوستیوں کو مضبوط کیا ہے… ہر گناہ اور جرم پر اس گناہ سے محبت کرنے والے جمع ہوگئے ہیں… روایات میں آتا ہے کہ… قیامت کے دن ہر طرح کے گناہ گاروں کے الگ الگ ٹولے ہوں گے… پھر اس کے ساتھ دوسرا ستم یہ ہوا کہ…اہل دین کے درمیان عداوتیں اور دوریاں اس سوشل میڈیا کی نحوست سے بڑھ گئیں … اب ہر معاملہ پر رائے مانگی جاتی ہے…اگر آپ کی رائے پسند نہ آئے تو فوراً نفرت اور دشمنی شروع …اسی طرح امت مسلمہ کی مقبول شخصیات اور مقرب بندوں کے خلاف طرح طرح کے شوشے چھوڑ کر منٹوں میں انہیں ہر طرف پھیلا دیا جاتا ہے… ظاہر بات ہے کہ انسان ہر پڑھی ہوئی چیز کا کچھ نہ کچھ اثر ضرور لیتا ہے… چنانچہ اس طرح کے شوشوں سے مسلمانوں کے درمیان مایوسی اور نفرت تیزی سے پھیل رہی ہے… ہم ان تمام افراد کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جو … سوشل میڈیا پر حق کی دعوت کے لئے اُترتے ہیں … اللہ تعالیٰ اُن کی مغفرت فرمائے اور انہیں ان کے نیک مقاصد میں کامیاب فرمائے…مگر انہیں پھر بھی اپنے دل، اپنی نیت اور اپنے طرز عمل کی خود نگرانی کرتے رہنا چاہیے… کیونکہ شیطان کے پھندے بہت خطرناک ، نفس کے حیلے بہت خوفناک…اور زندگی کے دن بہت تھوڑے ہیں … اور ہر شخص کو اپنے دل کی خبر ہے کہ…اس میں اصل نیت کیا پوشیدہ ہے…

ترتیب

کچھ عرصہ پہلے تک… دوسروں کے لئے استغفار کرنا اور دوسروں سے اپنے لئے استغفار کرانا یہ ہمارے معاشرے میں تقریباً متروک ہوتا جا رہا تھا…الحمد للہ اس بارے میں آواز لگی اور بار بار لگی تو کئی افراد اس طرف متوجہ ہوئے اور انہوں نے یہ نعمت پا لی…مگر اس بارے مزید محنت کی ضرورت ہے… دوسروں کے لئے استغفار کی ایک مختصر ترتیب عرض کی جا رہی ہے…اللہ تعالیٰ ہم سب کو نصیب فرمائے…

(۱) سب ایمان والے مردوں اور عورتوں کے لئے استغفار… اس کے کچھ فوائد اوپر عرض ہو چکے…

(۲)اپنے مسلمان والدین کے لئے استغفار … یہ بڑا عظیم اور بھاری عمل ہے… اس کا فائدہ والدین کو بھی پہنچتا ہے اور خود اولاد کو بھی… اور یہ والدین کے ساتھ حسن سلوک کا بہترین طریقہ ہے …حضرات صحابہ کرام اس کا بڑااہتمام فرماتے تھے… حتی کہ بعض صحابہ کرام نے اپنے سجدے کی دعاء ہی یہی بنا رکھی تھی…یعنی اپنے والدین کے لئے استغفار…

(۳)اپنے اہل احسان کے لئے استغفار … جس کسی نے آپ پر احسان کیا ہو کوئی دینی یا دنیوی تو اُن کے لئے استغفار کا معمول بنائیں… اس میں شکر گذاری بھی آ جائے گی کیونکہ جو بندوں کا احسان نہیں مانتا وہ اللہ تعالیٰ کا احسان بھی فراموش کرتا ہے… اس میں تو یہاںتک ثابت ہے کہ جو آپ کو ایک وقت کا کھانا کھلائے تو اسے بھی مغفرت کی دعاء دیں…یعنی اس کے لئے استغفار کریں…

(۴) اپنے بڑوں کے لئے استغفار شرعی امام ،امیر، شیخ، استاذ، خاندان کے بزرگ …اس استغفار کی برکت سے انسان پر فیوض اور نسبتوں کے دروازے کھلتے ہیں…ان شاء اللہ

(۵) اپنے چھوٹوں کے لئے استغفار… رعایا، مامورین، شاگرد، خاندان کے چھوٹے… اس استغفار کی برکت سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں مدد ملتی ہے ان شاء اللہ

(۶) اہل فضل کے لئے استغفار… وہ افراد جو کسی چیز میں آپ سے آگے ہیں یا زیادہ ہیں اور شیطان آپ کے دل میں اُن کی عزت، مال یا ترقی کے بارے میں حسد ڈالتا ہے تو آپ اُن کے لئے استغفار کریں اس کی برکت سے ان شاء اللہ آپ کا دل غنی ہو گا اور حسد سے نجات پائے گا…

(۷) اہل توجہ کے لئے استغفار… ایسے مسلمان افراد جن کی طرف آپ کے دل کی توجہ جاتی ہو کہ… وہ آپ کی حاجات پوری کریں … یا جن کی طرف گناہ کی توجہ جاتی ہو…یا جن کو نقصان پہنچانے پر دل اُکساتا ہو…ایسے افراد کے لئے استغفار آپ کو بہت سے گناہوں ، لالچ اور حرص وغیرہ سے بچا دے گا…

(۸) مقیم اور عارضی پڑوسیوں کے لئے استغفار…یہ آپ کے اندر خیر خواہی اور مقبولیت پیدا کرنے کابہترین ذریعہ ہے تب آپ ایسے سخی کی طرح ہو جائیں گے جو کسی کو بھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا… آپ کے ساتھ جو بھی تھوڑی دیر کے لئے آیا آپ نے آہستہ سے اسے مغفرت کی دعاء کا تحفہ دے دیا… یہ کتنی سخاوت والا اور کتنے نفع والا عمل ہے…

(۹) ایذاء پہنچانے والوں کے لئے استغفار … مسلمانوں کو معاف کرنا اور ان سے درگذر کرنا یہ عزیمت والا عمل ہے… اور اس عمل کا بدلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والی معافی ہے…

پس ایسے مسلمان جنہوں نے آپ کو ایذاء پہنچائی… آپ نے انہیں معاف کیا اور اُن کے لئے استغفار کیا تو آپ مقام عزیمت پر آ گئے… جو کہ عظیم سعادت ہے…

(۱۰) اہل حقوق اور اہل مظالم کے لئے استغفار… یہ بہت اہم اور ضروری ہے… وہ مسلمان جنہیں آپ نے کبھی ایذاء پہنچائی …جن کی غیبت یا حق تلفی کی…جن کو گناہوں میں اُتارا  یا جن کا مذاق اُڑایا اور انہیں حقیر سمجھا… ایسے مسلمانوں کے لئے روز استغفار کرنا چاہیے… تاکہ اُن بھاری گناہوں کا بوجھ اس استغفارکی برکت سے اُترتا چلا جائے…

یہ ہے دوسرے مسلمانوں کے لئے استغفار کی ایک مختصر ترتیب… ذہن میں قرآن و سنت کے جو دلائل موجود ہیں اُن کو سامنے رکھ کر یہ ترتیب عرض کی ہے… اس میں والدین کے بعد اپنے اہل و عیال یعنی خاوند، بیوی ، اولاد… اور پھر بہن بھائیوں کے لئے استغفار کا خاص مقام ہے…

یہ فہرست مکمل اور جامع نہیں… اگر دلائل میں غور کیا جائے تو اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے …بہرحال گذشتہ رنگ و نور… اور آج کی اس مجلس کو یکجا کر کے اس موضوع کو پڑھ لیا جائے تو…اُمید ہے دین اسلام کا یہ ’’بہترین تحفہ‘‘ ہمیں نصیب ہو جائے گا ان شاء اللہ…

اَللّٰھُمَّ رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِاَھْلِیْ وَمَنِ اسْتَغْفَرَلِیْ وَلِلْمُوْمِنِیْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ اَلْاَحْیَائِ مِنْھُمْ وَالْاَمَوَاتْ

لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا

لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

٭…٭…٭