موٹاپا سے بچانے میں مددگار 16 غذائیں:

موٹاپا سے بچانے میں مددگار 16 غذائیں
طرز زندگی میں تبدیلی سے شخصیت میں جادوئی تبدیلی لائی جاسکتی ہے
موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے ؟ یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔اور یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ موٹاپا اب ایک عالمی وباءبن چکا ہے مگر وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں۔
تاہم کیا آپ کے خیال میں کم کھانا ہی جسمانی وزن کم کرنے کا بہترین طریقہ ہے ؟ تو ایسا بالکل نہیں درحقیقت اپنی پلیٹوں کو پھلوں، سبزیوں، نٹس اور دیگر سے بھر کر آپ چربی گھلانے کا عمل زیادہ تیز کرسکتے ہیں۔ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانے جن کا استعمال آپ کو موٹاپے سے بچاؤ یا جسمانی وزن میں کمی میں مدد فراہم کرتا ہے۔
سیب:
کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھے مگر یہ موٹاپے سے بھی بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سیب میں ایک کیمیکل پیسٹین موجود ہوتا ہے جو آپ کے خلیات میں موجود چربی کی مقدار کو اتنا کم کردیتا ہے کہ اسے ہضم یا جذب کرنا آسان ہوجاتا ہے جبکہ سیب کم کیلیوریز کے ساتھ پیٹ بھرنے کا بہترین ذریعہ بھی ہے جس سے موٹاپے کا امکان خودکار طور پر کم ہوجاتا ہے۔
سبز چائے:
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق سبز چائے میں موجود اجزاءمیٹابولز کو بہتر بناتے ہیں جس کے نتیجے میں جسمانی وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ گرم مشروب ہماری غذا میں شامل گلوکوز سے توانائی خارج کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس کے نتیجے میں چربی کو گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
گریپ فروٹ
یہ مانا جاتا ہے کہ چربی کے خلاف مزاحمت کرنے والی منفرد کیمیائی خصوصیات کی بناءپر یہ پھل موٹاپے پر قابو پانے کے لیے بہترین ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور اس پھل سے انسولین کی سطح میں کمی میں مدد ملتی ہے جس کے نتیجے میں جسم میں چربی کو جمع ہونے سے روکنے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی وزن میں کمی آتی ہے۔

سویا بین
سویابین میں لیکیٹین نامی جز پایا جاتا ہے جو خلیات کو چربی جمع کرنے سے روکتا ہے۔ یہ ایک ڈھال جیسا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں چربی آپ کے خلیات میں جمع نہیں ہوپاتی جبکہ یہ جز جسم میں پہلے سے موجود چربی کے ذخیرے کو ٹکڑے کرکے ہضم میں بھی مدد فراہم کرتا ہے جس کے نتیجے میں موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
جو:
جو کے دلیے کا ناشتے میں استعمال معمول بنالیا جائے تو کولیسٹرول کی سطح کو بڑھنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔ اس میں شامل فائبر چربی کو گھلانے میں مدد دے کر میٹابولزم کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور جنک فوڈ کا استعمال کم ہوجاتا ہے۔
لہسن:
لہسن میں ایک جز الیسین شامل ہوتا ہے جس کے بارے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں ان خلیات کی کارکردگی بہتر اور تحفظ ملتا ہے جو چربی کے ذخائر کو گھلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ لہسن کا غذا میں استعمال چربی کو گھلا کر مرد و خواتین کو توند نکلنے کی مشکل سے بچانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
سوپ:
اگر بے وقت کچھ کھانے کو دل کرے تو سوپ کا ایک پیالہ بہترین ہے جو چربی کو تیزی سے جلاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق سوپ کا استعمال بے وقت کی بھوک کو دبانے کا بہترین ذریعہ ہے کیونکہ یہ اپنے سیال اور ٹھوس اشیاءکی بناءپر بھوک کا احساس ختم کردیتا ہے۔ اسی طرح سوپ کا استعمال کھانے سے پہلے کرنے سے لوگوں کے اندر معمول سے کم غذا کھانے کی خواہش ہوتی ہے یعنی کم کیلوریز ان کے جسم کا حصہ بنتی ہیں اور صاف ظاہر ہے موٹاپے میں کمی آنے لگتی ہے۔
ناشپاتی:
موٹاپے کی شکار خواتین ایک دن بھر میں تین چھوٹی ناشپاتیاں کھائیں تو ان کے جسمانی وزن میں کچھ عرصے بعد نمایاں کمی آتی ہے۔ اس پھل کو کھانے والے عام طور پر زیادہ کیلیوریز اپنے جسم کا حصہ نہیں بناتے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر کسی میٹھی چیز کی خواہش ہورہی ہو تو چینی سے بنی شے کی بجائے ناشپاتی کا استعمال بہترین ثابت ہوتا ہے جس میں کیلیوریز کم ہوتی ہیں جبکہ فائبر بہت زیادہ ہوتا ہے جو پیٹ کو جلد بھر دیتا ہے۔

بلیو بیریز:
وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھے جانے والی بلیو بیریز موٹاپے کی روک تھام کے لیے زبردست تصور کی جاتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق وٹامن سی کا زیادہ استعمال جسمانی وزن کو متوازن رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
بادام:
ایک تحقیق کے مطابق اپنی غذا میں باداموں کا اضافہ پیٹ بھرنے کا احساس بھی بڑھاتا ہے اور ممکنہ طور پر وزن میں اضافے کی روک تھام بھی کرتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے جو لوگ میٹھی اشیاءکے مقابلے میں باداموں کو ترجیح دیتے ہیں ان کے پیٹ میں جمع ہونے والی چربی جلد گھلتی ہے اور کمر کی موٹائی میں کمی آتی ہے۔
اخروٹ:
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ تیس گرام اخروٹ کھانا کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتا ہے اور موٹاپے کے خطرے سے نجات دلاتا ہے۔ یہ پھل ذیابیطس کے شکار مریضوں کے لیے بھی بہترین ہے جو خون میں گلوکوز کی مقدار معمول پر رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
کیلے:
کیلے میگنشم کے حصول کا بہترین ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ جز توانائی کی پیداوار اور اعصابی افعال کو معمول پر رکھنے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ پٹھوں میں لچک کو بھی فروغ دیتا ہے اور جسم کو انسولین کے استعمال میں مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ میگنشیم کیلشیئم کو جذب کرنے اور اس کی سطح متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے جو جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہت اہم ہے۔
دالیں:
جو لوگ بھی جسمانی وزن یا چربی میں کمی کے خواہشمند ہیں دالیں ان کے لیے بہترین آپشن ہے، کم کیلیوریز اور فیٹ کے ساتھ دال کی آدھی پلیٹ سے نو گرام پروٹین ملتی ہے جس سے جسم میں باڈی بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اسی طرح یہ کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی روک تھام کے لیے بہترین غذا ہے۔
پالک:
اگرچہ پالک چربی کو جلاتا نہیں مگر یہ جسمانی وزن میں ضرور مدد فراہم کرتا ہے۔ اس میں کیلیوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور تازہ پالک کا استعمال جسم کو اضافی فائبر فراہم کرتا ہے جس سے پیٹ جلد بھرنے کا احساس ہوتا ہے اور موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
پانی:
جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سترہ اونس پانی کے استعمال سے میٹابولک کی شرح میں تیس فیصد اضافہ ہوجاتا ہے جو
کہ کیلیوریز کو جلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ پانی پینا آپ کی پیاس کو بھی بجھاتا ہے اور اس طرح پیاس کو بھوک سمجھنے کی غلطی کا امکان ختم ہوجاتا ہے۔
دار چینی:
دار چینی میں شامل اجزاءچربی کو گھلانے کا عمل تیز کردیتے ہیں جس کی وجہ میٹابولزم کو تیز کردینا ہے۔ یہ مصالحہ توند کو کم کرنے مین مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے جس کے نتیجے میں بے وقت بھوک نہیں لگتی اور آپ جنک فوڈ استعمال کرکے جسمانی وزن میں اضافے سے بچ جاتے ہیں۔